موسم گرما کی پہلی طلب فرحت بخش مشروبات ہوتے ہیں تاکہ گرمی کی شدت کے احساس کو کم کیا جا سکے۔ ان مشروبات کا استعمال گرمی میں بھی طمانیت کا احساس دلاتا ہے یہ صحت و تندرستی اور توانائی بحال کرتے ہیں۔ ان کو تیار کرنا انتہائی آسان و سہل اور کم خرچ ہے۔ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق گھر پر تیار کیے جا سکتے ہیں۔ یہ مقوی مشروبات وزن میں کمی اور قوت مدافعت میں اضافہ کرتے ہیں۔
دودھ کی لسی
جہاں گرمی میں کوئی مشروب پیاس نہ بجھا سکے وہاں دودھ کی لسی اعلیٰ ترین مشروب ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی خالص دودھ نوش فرماتے اور کبھی سرد پانی ملا کر (مدارج النبوة)
ولیم کیور کے مطابق اگر ہم دودھ کے فوائد کو بڑھانا چاہتے ہیں تو اس میں پانی ملا کر استعمال کریں۔
اس کے پینے سے معدہ کی تیزابیت دور ہوتی ہے۔ السر کے مریضوں کیلئے انتہائی مفید ہے۔ یہ لسی ٹائیفائیڈ کے مریضوں کیلئے بہترین مشروب ہے (ہیومن اینڈ ہائیجین)
لسی میں ایسے جراثیم ہیں جن کی خاصیت یہ ہے کہ پیٹ میں جاتے ہی امراض پیدا کرنے والے جراثیم سے جنگ کرکے انہیں مغلوب کر لیتے ہیں۔ اس لیے امراض کا مقابلہ کرنے کیلئے لسی بہترین چیز ہے۔ لسی میں کیلشیم، میگنیشیم، پروٹین، سوڈیم، فاسفورس، سلفر وغیرہ نمک ہوتے ہیں۔ یہ سب گوشت اور ہڈی کی پرورش کرنے والے ہیں۔ لسی سے ہاضم رطوبت زیادہ پیدا ہوتی ہے۔ غذا بروقت ہضم ہوتی ہے۔ اس کے پینے سے انتڑیوں میں خون کا دورہ بڑی تیزی سے ہونے لگتا ہے اور وہ تمام غلیظ اور مضر مادوں سے صاف ہو جاتی ہیں۔ فضلات باقاعدہ خارج ہوتے ہیں۔ فرانس کے ڈاکٹر سچین نے تجربات سے ثابت کیا ہے کہ جسم کی پرورش کرنے کیلئے لسی اعلیٰ درجہ کی غذا ہے اس کے استعمال سے بڑھاپا جلد نہیں آتا۔
شہد کا شربت
شہد ایک جید غذا ،ملین دوائی اور طبیعت میں لطافت پیدا کرنے والا مشروب ہے۔ شہد وہ منفرد مرکب ہے جس میں ہر قسم کے وٹامن موجود ہوتے ہیں۔ یہ مقوی اور مفرح مشروب پیاس کو تسکین دیتا ہے۔ کھوئی ہوئی توانائی فوراً بحال کرتا ہے۔ صبح نہار منہ اس کا شربت پینا جسم کو جملہ امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔ ”رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم صبح نہار منہ پانی میں شہد گھول کر اس کا پیالہ پیا کرتے تھے،، (ابن القیم، ذہبی)
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ وہ اسے پانی میں گھول کر پیتے تھے اور ہمیشہ خالی پیٹ یا نہار منہ استعمال فرمایا۔ اس میں حکمت یہ تھی کہ یہ فوراً جذب ہو کر معدہ سے غلاظت کو نکالتا، معدہ کے زخم کو صاف کرتا اور جسم کو بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ نہار منہ شہد کا شربت پینا جسم کے اکثر و بیشتر مسائل کا حل ہے۔
سرکہ اور لیموں کا شربت
اپنے اثرات کے لحاظ سے سرکہ فرحت بخش، جراثیم کش اور دافع تعفن ہے۔ سرکہ ٹھنڈک اور حرارت کا حسین امتزاج ہے۔ طبیعت کو فرحت دیتا اور پیاس بجھاتا ہے۔ موسم گرما میں سرکہ پینا جسم کی حدت کو کم کرتا ہے۔ خوراک ہضم کرنے میں مددگار ہے۔ شہد کے شربت میں سرکہ ڈال کر پینا ہیضہ کیلئے تریاق کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ نسخہ سن سٹروک سے بچاﺅ کیلئے بے حد مفید ہے (شہد دو بڑے چمچ، سرکہ چائے کا ایک چمچ) دن میں کئی بار پئیں۔ سرکہ کا استعمال تمام جلدی امراض خاص کر پھپھوندی کے خلاف موثر ہتھیار ہے۔ سرکہ کا استعمال شہد کے شربت کے ساتھ کریں تو فوائد زیادہ ہو جاتے ہیں۔ مصنوعی بنا ہوا سرکہ استعمال نہ کیا جائے۔ اس مفید دوا اور غذا کو ضرور استعمال کریں کیونکہ یہ جسم کو بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
لیموں
لیموں تازگی بخش توانائی اورصحت دینے والا پھل ہے ۔ یہ جراثیم کش ہے۔ قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے۔ اس میں حیاتین ج، دوسرے پھلوں کے مقابلہ میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ معدنی نمکیات، نشاستے دار اجزاءفاسفورس اور فولاد بھی ہوتا ہے۔ جگر کو چست و توانا رکھتا ہے بھوک نہ لگتی ہو، طبیعت میں گراوٹ ،پستی اور سستی نے گھیر رکھا ہو، نہار منہ شہد کے شربت میں آدھا لیموں نچوڑ کر پی لیں چند ہی دنوں میں یہ شکایات دور ہو جائیں گی۔ موٹاپے کو کم کرنے اور اختلاج قلب میں یہ شربت بہت مفید ہے۔ یہ شربت اگر نہار منہ پی لیا جائے تو گرمی کی شدت میں بھی طمانیت کا احساس دلاتا ہے اور بیماریوں سے دور رکھتا ہے۔
جو کا شربت
جو اور جو کا پانی طب اسلامی میں مریضوں کیلئے بہترین غذا اور دوا تصور کئے جاتے ہیں۔ گرمی کی حدت کو کم کرنے میں یہ مشروب بے نظیر ہے۔ جو کے پانی میں شہد ڈال کر پینا درج ذیل امراض کیلئے مجرب اور لاجواب ہے۔ہائی بلڈپریشر سمیت دل کے امراض کا کافی و شافی علاج،خون میں چربی کی زیادتی اور گاڑھا پن جو کے استعمال سے پتلا اور صالح خون میں تبدیل ہوتا ہے۔ امریکہ کے ماہرین غذائیات نے دریافت کیا ہے کہ یہ خون میں شکر اور چربی کی مقدار کو متوازن اور منظم رکھتا ہے۔ پیٹ کے جملہ امراض میں انتہائی مفید ، خاص کر معدے کی تیزابیت اور بھوک کی کمی کیلئے مجرب ہے ۔ دائمی قبض کا خاتمہ کرتا ہے۔ پیشاب کے جملہ امراض میں اس کا استعمال انتہائی مفید ہے۔ گردوں کی ہمہ اقسام کی سوزشوں میں یہ شربت کسی بھی دوائی سے زیادہ مفید اور موثر پایا گیا۔ یہ شربت بخاروں کی تپش میں مفید ہے ،پیاس کو تسکین دیتا ہے ، بیماری کے بعد کی کمزوری کو دور کرتا ہے۔ قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے اور ڈپریشن اور وحشت قلب کیلئے لاجواب غذا اور دوا ہے ۔اس کے استعمال سے پرسکون گہری نیند آتی ہے۔ بچوں کیلئے بہترین ٹانک اور حاملہ عورتوں کیلئے مقوی غذا ہے۔ باہر کا دودھ پینے والے بچوں کو اگر دودھ میں جو کا پانی ملا کر دیا جائے تو ان کی آنتیں زیادہ تنومند رہتی ہیں اور پیٹ بھی خراب نہیں ہوتا۔اطباءکے مطابق یہ پانی تقریباً سو بیماریوں میں مفید ہے۔ اسے شہد ملائے بغیر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے لیکن اگر شہد کا اضافہ کر لیا جائے تو فوائد سہ گنا ہو جاتے ہیں۔ مغربی ممالک میں Barley Water لوگ بہت شوق سے پیتے ہیں کیونکہ وہ اپنے تجربات کی بنا پر اس مفید غذا کی افادیت سے آگاہ ہو چکے ہیں۔
بنانے کا طریقہ
جو یا جو کا دلیہ ایک کپ، پانی 20,15 کپ ڈال کر ہلکی آنچ پر تین سے چار گھنٹے پکائیں، دودھیا پانی تیار ہو جائے گا۔ ثابت جو کے بجائے دلیہ استعمال کیا جائے تو فوائد زیادہ ہوں گے۔
ستو کا شربت
یہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خاص مرغوب غذا تھی۔ آپ کو جو سے بنے ہوئے ستو بہت پسند تھے۔ دن بھر کے روزہ کی کمزوری کو رفع کرنے کیلئے افطارمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اکثر ستو پسند فرمائے۔ جنگ کے دوران مجاہدین کا راشن کھجور اور ستو پر مشتمل رہا ہے۔ شہد کے شربت میں دو چمچ ستو ملا کر پینا کھوئی ہوئی توانائی کو فوراً بحال کرتا ہے۔ ستو کے شربت سے وہ تمام فوائد حاصل ہوتے ہیں جو کہ جو کے پانی میں پائے جاتے ہیں۔ اگر ستو دستیاب نہ ہوں تو جو کے آٹے کو ہلکی آنچ پر بھون کر ستو تیار کیے جا سکتے ہیں۔ گرمی کے موسم میں یہ مشروب راحت جان ہے۔ مغربی ممالک میں ہرے جو سکھا کر پاﺅڈر تیار کیا جاتا ہے جسے Green Barley Powder کا نام دیا گیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جو دنیا کی واحد غذا ہے جس میں غذائیت سب سے زیادہ ہے۔
کدو کا شربت
کدو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مرغوب غذا تھی۔ کدو ایک ہلکی غذا ہے جو خود جلد ہضم ہوتا اور دوسری غذاﺅں کو ہضم کرنے میں مدد گار ہے۔ گرمی کے موسم میں کدو کا شربت بنا کر پینا انتہائی مفید ومو ¿ثر ہے یہ مشروب پیاس بجھاتا ہے، پیشاب آور ہے، گرمی کی حدت کو کم کرکے طبیعت کو مطمئن کرتا ہے، جگر کی گرمی اور صفرا کو دور کرتا ہے، یرقان کے مریضوں کیلئے تحفہ خاص ہے، بخار کی حدت کو کم کرتا ہے، بیماری کے بعد کی کمزوری کو رفع کرتا ہے، بلڈ پریشر کے مریضوں کیلئے مفید ہے۔ خاص طور پردل کی بیماریوں اور پیٹ کی بیماریوں میں اس کا استعمال اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔
بنانے کا طریقہ
آدھا کلو کدو چھیل کر دھو لیں، چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کاٹ کر ایک گلاس پانی ڈال کر ہلکی آنچ پر تقریباً 20منٹ پکائیں، ٹھنڈا ہونے پر تین گلاس پانی مزید ڈال کر پتلاکر لیں۔ میٹھے کیلئے شکر کی بجائے شہد استعمال کیا جائے توزیادہ غذائیت فراہم کرتا ہے۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 869
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں